2 Jun 2013 | By:

حضرت عیسٰی علیہ السلام ایک جوان کے قریب سے گزرے جو باغ کو پانی دے رہ


حضرت عیسٰی علیہ السلام ایک جوان کے قریب سے گزرے جو باغ کو پانی دے رہا تھا، اس نے آپ سے کہا اللہ سے دعاء کیجئے، اللہ تعالٰی مجھے ایک ذرہ اپنے عشق کا عطا فرما دے۔ آپ نے فرمایا ایک ذرہ بہت بڑی چیز ہے، تم اس کے تحمل کی استطاعت نہیں رکھتے، کہنے لگا اچھا آدھے ذرہ کا سوال کیجئے۔ حضرت عیسٰی علیہ السلام نے رب تعالٰی سے سوال کیا، اے اللہ! اسے آدھا ذرہ اپنے عشق کا عطا فرما دے، اس کے حق میں یہ دعاء کرکے آپ وہ...اں سے روزانہ ہو گئے۔
کافی مدت کے بعد آپ پھر اسی راستہ سے گزرے اور اس جوان کے متعلق سوال کیا۔ لوگوں نے کہا وہ تو دیوانہ ہوگیا ہے اور کہیں پہاڑوں کی طرف نکل گیا ہے۔ حضرت عیسٰی علیہ السلام نے رب سے دعاء کی اے اللہ! میری اس جوان سے ملاقات کرا دے۔ پس آپ نے دیکھا، وہ ایک چٹان پر کھڑا آسمان کی طرف دیکھ رہا تھا۔ آپ نے اسے سلام کہا مگر وہ خاموش رہا۔ آپ نے کہا مجھے نہیں جانتے میں عیسٰے ہوں ؟ اللہ تعالٰی نے حضرت عیسٰی علیہ السلام کی طرف وحی کی کہ اے عیسٰی! جس کے دل میں میری محبت کا آدھا ذرہ موجود ہو وہ انسانوں کی بات کیسے سنبے گا ؟ مجھے اپنی عزت و جلال کی قسم! اگر اسے آری سے دو ٹکڑے بھی کر دیا جائے تو اسے محسوس نہ ہوگا۔
جو شخص تین باتوں کا دعوٰی کرتا ہے اور خود ان کو تین چیزوں سے پاک نہیں رکھتا تو اس کا دعوٰی باطل ہے۔
1۔ جو شخص ذکرِ خدا کی حلاوت کو پانے کا دعوٰی کرتا ہے مگر دنیا سے بھی محبت رکھتا ہے۔
2۔ جو اپنے اعمال میں اخلاص کا دعوٰی کرتا ہے مگر لوگوں سے اپنی عزت افزائی کا خواہشمند ہے۔
3۔ جو اپنے خالق کی محبت کا دعوٰی کرتا ہے مگر اپنے ننفس کو ذلیل نہیں کرتا

0 comments:

Post a Comment