22 May 2013 | By:

نہ تھا کچھ تو خدا تھا



نہ تھا کچھ تو خدا تھا
کچھ نہ ہوتا تو خدا ہوتا
ڈُبویا مجھ کو ہونے نے
نہ ہوتا میں تو کیا ہوتا

غالبؔ

0 comments:

Post a Comment