22 May 2013 | By:

الفاظ کے جھوٹے بندھن میں



الفاظ کے جھوٹے بندھن میں
اغراض کے گہرے پردوں میں
ہر شخص محبّت کرتا ہے
حالانکہ محبّت کچھ بھی نہیں
سب جھوٹے رشتے ناطے ہیں
... سب دل رکھنے کی باتیں ہیں
کب کون کسی کا ہوتا ہے
سب اصلی روپ چھپاتے ہیں
احساس سے خالی لوگ یہاں
لفظوں کے تیر چلاتے ہیں
ایک بار نظر میں آکے وہ
پھر ساری عمر رلاتے ہیں
یہ عشق و محبّت ، مہر و وفا
یہ سب کہنے کی باتیں ہیں
ہر شخص خودی کی مستی میں
بس اپنی خاطر جیتا ہے

0 comments:

Post a Comment