1 May 2013 | By:

نماز کا اہتمام اور لوگوں کا رویہ


نماز کا اہتمام اور لوگوں کا رویہ

امام ابن قیم الجوزیۃ رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
"نماز کے اہتمام کے لحاظ سے لوگوں کی پانچ قسمیں ہیں:

...
1. پہلی قسم ان لوگوں کی ہے جو اپنی جان پر ظلم کرتے ہوۓ نماز میں افراط و تفریط سے کام لیتے ہیں یعنی نہ وضو صحیح طریقے سے کرتے ہیں، نہ نماز کے اوقات کی پابندی کرتے ہیں اور نہ ہی نماز کی حدود(شرائط وغیرہ) اور اس کے ارکان کا خیال رکھتے ہیں.
2. دوسری قسم ان لوگوں کی ہے جو وضو، نماز کے اوقات، اس کی حدود و قیود اور ظاہری ارکان وغیرہ کا تو اہتمام کرتے ہیں مگر شیطانی وسوسوں اور خیالات سے چھٹکارا حاصل کرنے کی کوئی کوشش نہیں کرتے.
3. تیسری قسم ایسے لوگوں کی ہے جو نماز کے اوقات کی پابندی کے ساتھ ساتھ نماز کی حدود اور اس کے ارکان کا پورا پورا خیال رکھتے ہیں نیز شیطانی وسوسوں اور خیالات سے نجات حاصل کرنے کی بھی بھرپور کوشش کرتے ہیں تاکہ یہ ازلی دشمن کہیں ان کی نماز کو چرا کر (ثواب ضائع کرا کر) نہ لے جاۓ تو ایسے لوگ نماز میں بھی ہیں اور شیطان کے خلاف جہاد میں بھی .
4. چوتھی قسم ان لوگوں کی ہے کہ جب وہ نماز کےلیے کھڑے ہوتے ہیں تو اس کے حقوق، حدود و قیود اور اس کے ارکان کو مکمل طور پر ادا کرتے ہیں نیز اپنے دل کو نماز کے حقوق اور حدود کی ادائیگی میں غرق کر دیتے ہیں تاکہ نماز کی کوئی چیز ضائع نہ ہونے پاۓ ، بلکہ ان لوگوں کا دل و دماغ نماز کے قائم کرنے اور اس کو مکمل طور پر ادا کرنے کےلیے اس قدر منہمک اور مشغول ہوتا ہے جیساکہ نماز اور رب تعالی کی عبادت کے شایان شان ہے.
5.پانچویں قسم کے لوگ بھی چوتھی قسم کے لوگوں کی طرح ہیں اور مزید یہ کہ ان لوگوں نے اپنے دل کو قابو میں لا کر اپنے رب کے سامنے اس طرح پیش کر دیا ہے گویا کہ وہ اپنے رب کو دل کی آنکھ سے دیکھ رہے ہوں اور ان کا رب ان کی نگرانی کر رہا ہو، ایسے لوگوں کے دل میں اپنے رب کی محبت وعظمت اس طرح سے لبریز ہوتی ہے جس طرح کہ وہ اس کو اپنی آنکھوں سے دیکھ رہے ہوں اور اس کا مشاہدہ کررہے ہوں. شیطانی وسوسے اور کھٹکے ان کے ہاں کمزور ہو جایا کرتے ہیں اور گویا کہ ان کے اور ان کے رب کے درمیان پردے اٹھا لیے گئے ہوں.
ان لوگوں کی فضیلت و عظمت کے درمیان اور نماز میں غافل لوگوں کے درمیان زمین و آسمان جیسا تفاوت ہے. یہ لوگ نہ صرف اپنے رب سے ہمکلام ہوتے ہیں بلکہ ان کی آنکھوں کی ٹھنڈک بھی نماز ہے.

پہلی قسم کو سزا ملے گی دوسری قسم کا حساب ہوگا تیسری قسم کےلیے نماز گناہوں کا کفارہ ہوگی چوتھی قسم اجر و ثواب پائے گی پانچویں قسم اللہ کے مقرب بندے ہیں.
(الوابل الصيب از ابن قيم)

0 comments:

Post a Comment