- زین احمد جب تک آپ مختلف الخیال ہوں گے کسی ایک چیز پر آپ کی توجہ نہیں ہوگی جب تک شدت نہیں ہوگی آپ کے خیالات گڈ مڈ ہوں گے تب تک آپ کو مطلوبہ چیز ملنے کا چانس بہت کم ہے ۔ دعا میں بھی یہی ہوتا ہے جب تک پوری توجہ کے ساتھ دعا نہ کی جائے دعا کو ایندہن نہیں ملتا کہ پرواز کر سکے ۔ آپ کی توجہ ہی وہ راز ہے جو انہونی کو ہونی کر سکتا ہے ۔ مگر ہم انسان خود کو اس قابل اور اپنی توجہ کو کسی لائق نہین سمجھتے جس کی وجہ سے ہماری دعائیں خواہشیں تمنائیں پوری نہیں ہوتیں ۔
- ہر انسان کو اشرف المخلوقات کہا گیا کیا نیک کیا بد ۔ تو اشرف المخلوقات کے پاس کوئی اسپیشل چیز تو ہونی چاہیے اور ہر ایک کے پاس ہونی چاہیے اور وہ ہے توجہ ارتکاز ۔
- اجنہوں نے اپنے پاس موجود اس خزانے کا علم حاصل کر لیا ان کے لیے ہر انہونی، ہونی ہیے۔ اور جو اس راز کو نہ پاسکے وہ بھٹکتے پھرتے ہیں ۔
- اسی توجہ نے لوگوں کو ولی ، قطب، غوث بنایا ۔ یہ جو سائنسدان ہین یہ کیا کرتے ہیں آیک تھیوری ان کے دماضغ میں آتی ہے اور پوری زندگی جب تک کہ وہ چیز ایجاد نہ کر لیں کسی اور طرف نہیں دیکھتے ۔
- مختلف الخیالی ہی نے انسان کو کمزور کیا ہے ۔
0 comments:
Post a Comment