12 Sept 2014 | By:

صحت

صحت

کچی پکی سبزیاں:

صحت و تندرستی کے حصول اور دل کے امراض، موٹاپے اور دیگر بیماریوں سے بچنے کے لئے متوازن خوراک کا استعمال کریں۔ ایسی خواک جس میں پھل، سبزیاں، دودھ اور اناج وغیرہ سب مناسب مقدار میں شامل ہوں۔ سبزیاں انسانی جسم کو درکار تمام 

حیاتین، ریشہ، پروٹین، لحمیات، نمکیات، نشاستہ اور عناصر جیسے آئرن، کیلشیم، فاسفورس ، سوڈیم وغیرہ کی ضرورت کو پورا کرتی ہیں۔ صحت و تندرستی کا راز ڈائٹنگ میں نہیں بلکہ اپنی خوراک میں تبدیلی لانے اور ایسی اشیاءکے استعمال میں ہے جو 

قدرتی طور پر انسانی جسم کے لئے ہی پیدا کی گئی ہیں۔ یہ اشیاءنباتاتی 


مادوں پر مشتمل ہوسکتی ہیں، جو مزے دار بھی ہوں اور قوت بخش بھی۔ سبزیاں انسانی جسم کے لئے کس قدر قوت بخش اور صحت افزاءہیں، اس کےلئے ہم چند سبزیوں میں موجود اجزاءکا ذکر کریں گے۔ مثلاً شلجم، ٹنڈے، لوکی، مٹر، چنے آلو، ٹماٹر، پالک، 

بیگن، بھنڈی، کھیرا، چقندر، توری، گوبھی، بند گوبھی میں وٹامن A، C اور وٹامن B کی مختلف اقسام کی مقدار 90 سے 50فیصد تک ہوتی ہے۔ پانی، پروٹین، چکنائی، نشاستہ اور نمک کی مقدار 91 سے 7 فیصد تک ہوتی ہے۔ جبکہ کیلوریز کی مقدار فی 100 

گرام غذا 100 سے 1 فیصد تک ہوتی ہے۔ عموماً پروٹین کے حصول کےلئے گوشت استعمال کیا جاتا ہے۔ لیکن یہ حیوانی پروٹین دل کے دوروں کا سبب بھی بن سکتی ہے جبکہ نباتاتی پروٹین اس کے برعکس کام کرتی ہے۔ نباتاتی پروٹین میں وہ تمام ضروری 

امائنو ایسڈز بھی ہوتے ہیں جو جسم کے نئے خلیات بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ 


ایسے پروٹین جو جسم کی بافتوں (ٹشوز) اور امائنوایسڈز بنانے کے لئے ضروری ہیں۔ اس کے حصول کے دو طریقے ہیں: 

کوئی سبزی مثلاً لوبیا، مٹر، سویابین وغیرہ گندم یا چاول کے ساتھ ملاکر کھائی جائے۔ 

گندم، چاول یا بیج دار اشیاءتھوڑے سے گوشت، مچھلی، انڈے یا ڈیری کی اشیاءسے ساتھ ملاکر کھائی جائیں۔ ماہرین غذائیات (nutritionist) کا یہ متفقہ فیصلہ ہے کہ سبزی خور افراد گوشت خوروں کے مقابلے میں زیادہ صحت مند، توانا اور طویل عمر 

پاتے ہیں۔


 ورزش:

صحت مند اور توانا رہنے کے لئے خوب کھائیے اور پیجئے مگر ورزش، چہل قدمی، کھیل کود میں بھی ضرور حصہ لیں۔ جس تناسب سے کھائیں اور آرام کریں اسی تناسب سے ورزش بھی ضرور کریں تاکہ فاضل چربیلے مادے، جزو بدن ہونے کے 

بجائے جسم سے خارج ہوجائیں اور جسم میں چربی نہ بڑھنے پائے۔ سب سے آسان ورزش چہل قدمی ہے۔ یہ سب کے لئے مفید ہے۔ شروع میں آہستہ آہستہ، پھر قدرے تیز تیز، پھر دوڑنا صحت کےلئے بے حد مفید ہے۔ 

٭ اجناس:
نہ صرف ہمارے یہاں بلکہ پوری دنیا میں یہ غلط تاثر اور احساس پایا جاتا ہے کہ اگر موٹاپا ختم کرنا ہو یا ڈائٹنگ کرنی ہو تو یکسر کھانا پینا چھوڑ کر سلاد اور جوس کا استعمال شروع کردیا جائے یا پھر روٹی، چاول، دلیہ، گندم، آلو، سویاں، بیج وغیرہ 

کھانا چھوڑ دیئے جائیں۔لیکن حقیقت اس کے برعکس ہے۔ ان اشیاءکو چھوڑنے سے یکدم وزن تو کم ہوتا ہے لیکن ساتھ ہی جسمانی توانائی و قوت کم ہوجاتی ہے اور بھوک بھی زیادہ لگتی ہے۔ 

یہ اناج ہی ہیں جو موٹاپے کو اور جسم میں چربیلے مادوں کو کنٹرول کرتے ہیں۔ گندم، مکئی، چنا، جو، چاول جیسی اجناس نہ صرف بھوک مٹاتے ہیں بلکہ طاقت و توانائی بھی فراہم کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ یہ موٹاپا بھی قریب نہیں آنے دیتے کیونکہ تمام 

اجناس میں دیگر چیزوں کے مقابلے میں حراروں کی مقدار کم ہوتی ہے۔ مشی گن اسٹیٹ یونی ورسٹی کے سائنس اور انسانی خوارک کے ماہر پروفیسر اولف میکلسن کا کہنا ہے کہ روٹی حقیقتاً وزن کم کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ ایسے انسان جو بہت 

موٹے ہیں، روٹی خوب کھائیں، دالیں، جو، مکئی اور چاول بھی غذا میں شامل کریں۔ بھوک مٹانے اور پیٹ بھرنے کا رس (جوس) سے بہترین ذریعہ کوئی نہیں۔



 پھل:
گزشتہ صدی تک دنیا بھر کے افراد کی خوراک سبزیوں، دالوں، دانہ دار اشیائ، اجناس اور تازہ پھلوں پر مشتمل ہوتی تھی۔ آج اس کے برعکس دودھ، دہی، مکھن، گوشت کی بھرمار ہے۔وزن کم کرنے اور بیماریوں سے بچنے کا ایک حل یہ بھی ہے کہ پھلوں 

کی مقدار غذا میں بڑھائی جائے۔ سلاد اور جوس کااستعمال بڑھایا جائے اور نشاستے دار کھانوں میں اضافہ کیا جائے۔ کولیسٹرول گھٹانے کے لئے بھی پھلوں کا اور ترش پھلوں کینو، مالٹا، سنترہ، لیمو، آم، انار وغیرہ کا استعمال کیا جائے۔ 

مٹھاس کے حصول کے لئے مٹھائیوں، کیک پیسٹری ،مصنوعی مشروبات کے بجائے اگر مکس پھلوں کی چاٹ، شہد، پھلوں کا جوس، اسکواش، ملک شیک، مربہ جات اور تازہ پھل استعمال کئے جائیں تو یہ زیادہ سودمند ثابت ہونگے۔


..........................................


0 comments:

Post a Comment