16 Sept 2017 | By:

وه جو قرض رکھتے تھے جان پر

" هم مشرق کی لڑکیاں بھی عجیب هوتی هیں -محبت شاید همارے بس کا روگ نهیں - همارا خون و خمیر شاید اس جذبے کیلیے موزوں نهیں- هم محبت کر بھی لیں تو اسے نبھانا مشکل اور اگر نبھا لیں تو زندگی گذارنا مشکل- محبت میں هونے والی وه لمحه بھر کی لغزش ، وه ایک پل کی خود غرضی " مجھے اپنی محبت حاصل کرنی هے کسی بھی قیمت پر" وه پھر همیں نه جینے دیتی هے ، نه مرنے دیتی هے - پھر وه محبت جو همنے بهت لڑ کر اور دنیا سے ٹکر لیکر حاصل کی هوتی هے همیں اپنا سب سے بڑا گناه نظر آنے لگتی هے ایسا گناه جس پر هم اٹھتے بیٹھتے ، سوتے جاگتے هر پل شرمنده هوتے هءں - هم محبت کے بغیر ره سکتے هیں ، مگر خود سے وابسته رشتوں اور محبتوں کے بغیر زندگی گذار هی نهیں سکتے "-
فرحت اشتیاق 
وه جو قرض رکھتے تھے جان پر


0 comments:

Post a Comment