23 Sept 2017 | By:

پرکھ



پرکھ
ایک آدمی کے چار بیٹے تھے اس نے بیٹوں کو سفر پر روانہ کرنے کا فیصلہ کیا اور دور دراز علاقے میں ناشپاتی کے ایک درخت کو دیکھنے بھیجا..

باری باری سب کا سفر شروع ہوا..
پہلا بیٹا سرد موسم میں گیا دوسرا بہار میں تیسرا گرمی میں اور سب سے چھوٹا خزاں میں گیا ..جب سب کا سفر مکمل ہوا تو باپ نے انہیں طلب کیا اور سفر کا احوال پوچھا..
پہلا بیٹا جو سردی میں درخت دیکھنے گیا تھا اس نے کہا درخت بہت بد صورت ٹیڑھا اور جھکا ہوا تھا..
دوسرے نے کہا نہیں درخت سبز تھا اور پتوں سے بھرا تھا..
تیسرے نے کہا مجھے دونوں سے اختلاف ہے درخت تو پھولوں سے بھرا تھا مہک دور دور تک تھی وہ ایک حسین درخت تھا..
آخری نے کہا درخت پھلوں سے لدا ہوا تھا زمین کی طرف جھکا ہوا اور خوبصورت تھا..
وہ آدمی مسکرایا اور کہا تم میں سے کوئی بھی غلط نہیں کہہ رہا سب ٹھیک کہہ رہے ہو...بات کو جاری رکھتے ہوئے باپ نے کہا..
تم کسی بھی درخت یا شخص کو صرف ایک موسم میں دیکھ کر حتمی فیصلہ نہیں کر سکتے انسان کبھی کسی کیفیت میں ہوتا ہے اور کبھی کسی میں..جسطرح کبھی درخت بے رونق تھا کبھی پھولوں سے اور کبھی پھلوں سے بھرا ہوا ایسے ہی اگر کسی انسان کو غصے کی حالت میں دیکھ رہے ہو تو اسکا یہ مطلب نہیں کے وہ بُرا ہے..کبھی جلد بازی میں فیصلہ نا کرنا اچھی طرح پرکھ لینا ..

0 comments:

Post a Comment