25 May 2013 | By:

سامنے منزل تھی اور پیچھے اسکی آواز،

سامنے منزل تھی اور پیچھے اسکی آواز،
رکتا توسفرجاتا،چلتا تو بچھڑجاتا،
منزل کی بھی حسرت تھی اور اسے محبت بھی،
اےدل بتا، میں اس وقت کدھرجاتا؟
مدت کا سفربھی تھا اور برسوں کی شناسائی،
رکتا تو بکھرجاتا،چلتاتو میں مرجاتا!

0 comments:

Post a Comment