20 Mar 2013 | By:

Mehmaan ka Rizq


ایک مرتبہ ایک آدمی کے گھر مہمان آیا تو اس نے بیوی سے کہا کہ میرا مہمان آیا ہے کچھ کھانے کیلئے تیار کردو۔ بیوی ذرا نک چڑھی تھی کہنے لگی آئے روز تیرے مہمان آجاتے ہیں مجھ سے کچھ نہیں ہوتا۔ بندہ تقویٰ والا تھا۔ باہر گیا اور مہمان سے کہا کہ میری بیوی کی طبیعت ٹھیک نہیں ہے آو ادھر میرے پڑوسیوں کے گھر بیٹھتے ہیں وہ پڑوسی کے گھر گیا اور کہا کہ میری بیوی کی طبیعت ٹھیک نہیں اور میرا مہمان آیا ہوا ہے۔ پڑوسی نے کہا بسم اللہ اندر لے آئیں۔ اس نے کھانا وغیرہ تیار کروایا اور خوب پڑوسی کے مہمان کی خدمت مدارت کی۔جب مہمان واپسی چلا گیا اور وہ بندہ اپنے گھر واپس آیا تو اس کی بیوی رو رہی تھی اس آدمی نے بیوی سے پوچھا کیا بات ہے رو کیوں رہی ہو؟ کہنے لگی کہ جب تم مہمان کو لے کر پڑوسی کے گھر گئے تو میں باورچی خانہ گئی تو دیکھا کہ ایک سفید ڈاڑھی والے بزرگ ہمارے آٹےسے اپنی تھیلی میں آٹا ڈال رہے تھے میں نے پوچھا آپ کون ہیں؟ اور یہ کیا کررہے ہیں؟ کہنے لگے کہ اس مہمان کے حصے کا آٹا پہلے ادھر ڈالا تھا اب تمہارے پڑوسی میں یہ حصہ جائے گا۔ مہمان کے آنے سے پہلے اس کا رزق پہنچا دیا جاتا ہے۔

0 comments:

Post a Comment