2 Jun 2013 | By:

یہ جو پیسہ ہے نا اسکی گنتی اربوں کھربوں تک جاتی ہے

"یہ جو پیسہ ہے نا اسکی گنتی اربوں کھربوں تک جاتی ہے بلکہ اس سے بھی آگے- جو چیز اربوں کھربوں تک جائے نا اسکی کوئی قدر نہیں ہوتی- ویلیو اسی کی ہوتی ہے جو انگلیوں کی پوروں سے شروع ہو کر پوروں پر ہی ختم ہو جائے جیسے خون کے رشتے بہت بھی ہوں نا تو بس دونوں ہاتھوں کی پوریں ہی بھر پاتی ہیں- ایک آدمی کا پیسہ اربوں کھربوں ہو سکتا ہے رشتے اربوں کھربوں نہیں ہو سکتے.......تو بس یاد رکھنا جو چیز کم تعداد میں ملے اسکی ویلیو زیادہ، جو ڈھیروں کے حساب سے ملے اسکی ویلیو کم-"

تحریر:عمیرہ احمد
اقتباس: من و سلویٰ

0 comments:

Post a Comment