29 Apr 2013 | By:

دشمنوں کے ھونا مت دوستوں کو کھونا مت

دشمنوں کے ھونا مت
دوستوں کو کھونا مت

زندگی پہ ہنستا ھوں 
مر گیا تو رونا مت

آرزو کی ڈوری میں 
خواپشیں پرونا مت

خوشگوار موسم ھے 
 تم اداس ھونا مت

پھول خار اگلتے ھوں
ایسے بیج بونا مت

شام کہہ رہی ھے کہ 
آج رات سونا مت

اشک کون پونچھے گا
نین یہ بھگونا مت

شبیر احمد حمید

0 comments:

Post a Comment