27 Apr 2013 | By:

محبت ریت جیسی تھی،

محبت ریت جیسی تھی،
مجھے یہ غلط فہمی تھی،
کہ
محبت ڈھیر ساری تھی ۔ ۔ ۔
میں دونوں ہاتھ بھر بھر کر
محبت کو سنبھالوں گا
زمانے سے چھپا لوں گا،
کبھی کھونے نہیں دوں گا،
مگر
میں نے اسی ڈر سے،
... محبت ہی نہ کھو جائے
یہ مٹھیاں بند رکھی تھیں
مگر
جب
مٹھیاں کھولیں
تو
دونوں ہاتھ خالی تھے
محبت کے سوالی تھے
کیونکہ
محبت ریت جیسی تھی




0 comments:

Post a Comment